(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے 9 مئی سے 13 مئی کے دوران محصور شہر غزہ کی شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 35 فلسطینی شہید ہوئے۔
برطانیہ کے شہر لندن میں قائم انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگل کے روز جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ ماہ مقبوضہ فلسطین کے گذشتہ سولہ سالوں سے غیر قانونی صیہونی ناکہ بندی کا شکار محصور شہر غزہ پر کیے گئے اسرائیلی حملے ‘جنگی جرم’ کے زمرے میں آسکتے ہیں جس کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔
کہ اسرائیلی حملے "فوجی ضرورت کے بغیر” "شہری آبادی کے خلاف اجتماعی سزا کی ایک شکل” کے مترادف ہیں۔ بیان میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں پر صیہونی ریاست کو نشانہ بنانے کے لیے راکٹ فائر کرنے کا بھی الزام عاید کیا گیا ہے اور اس عمل کی بھی ’جنگی جرائم‘ کے طور پر بھی تحقیقات کی جانی چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے 9 مئی سے 13 مئی کے دوران محصور شہر غزہ کی شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 35 فلسطینی شہید ہوئے، 2943 رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ان میں 103 ایسے مکانات بھی شامل ہیں جو مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جو جنگی جرم ہے۔