(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی فوج نے محمد یوسف اسماعیل زبیدات کو گولیاں ماریں اور زخمی حالت میں گرے رہنے دیا ، خون بہہ جانے کے باعث نوجوان شہید ہوگیا۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن میں صیہونی قابض فوج کے ساتھ فلسطینی مزاحمت کاروں کا مسلح تصادم ہوا جس میں ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہوا جبکہ ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔
صیہونی دشمن فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ وادی اردن میں ارگمان جنکشن کے قریب ایک فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی فوجی کو گولی مار کر زخمی کر دیا جبکہ جوابی کاررائی میں فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ بعد ازاں فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ صیہونی فوج نے وادی اردن میں زبیدات نامی گاؤں کے رہائشی 17 سالہ محمد یوسف اسماعیل زبیدات کو گولیاں مار کرزخمی کیا اور زخمی حالت میں بغیر کسی طبی امداد کے جائے وقوع پر گرا رہنے دیا جس کے باعث کچھ ہی دیر میں نوجوان شہید ہوگیا۔
صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ نوجوان نے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کی تھی جس میں ایک اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوا ہے اس کے ردعمل میں نوجوان پر فائرنگ کی گئی۔
فلسطینی میڈیا نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے شہید نوجوان کے بھائی اور والد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ان کے حوالے سے کوئی اطلاعات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی دشمنوں کے خلاف برسرپیکار مزاحمتی تحریک الفجر بریگیڈ -الشباب الثائر والتحریر نے ایک بیان میں وادی اردن کے آپریشن کی ذمہ داری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آپریشن بہادر شہید محمد یوسف زبیدات نے کیا ہے۔ اللہ اس کی شہادت کو قبول کرے۔ یہ حملہ الخلیل میں فلسطینی بہنوں کو برہنہ کرنے کے صہیونی جرم کے خلاف پہلی جوابی کارروائی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس جرم نے ہمارے دلوں میں غصے کے آتش فشاں کو پھٹا دیا ہے اور وہ اس وقت تک کم نہیں ہوگا جب تک کہ ہم اس کا پیالہ اور لاوا حقیر صہیونیوں کے سروں پر نہ ڈال دیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ فجر بریگیڈ نے گزشتہ اپریل کے آغاز میں مغربی کنارے میں اپنے قیام کا اعلان کیا تھا۔