(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے اس وقت فلسطینیوں کا قتل عام کیا جب وہ امداد ی سامان کی آمد کے منتظر تھے ، شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے گذشتہ روز غزہ میں امداد کے حصول کے لیے جمع فلسطینیو ں کا ایک بار پھر کھلے عام قتل عام کیا ہے ، نہتے شہروں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں امداد کے حصول کے لیے جمع ہونے والوں پر بمباری ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب عالمی سطح پر غزہ میں بڑھتے انسانی المیے پر بار بار خبردار کیا جا رہا ہے۔ شمالی غزہ کی پٹی میں نابلسی گول چکر میں جمع لوگوں پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد شہری ہلاک اور تقریباً 1000 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یہ اس وقت ہوا جب غزہ سٹی جبالیہ اور بیت حانون سے ہزاروں فلسطینی غزہ شہر کے مغرب میں شیخ عجلین کے علاقے میں ہارون الرشید کوسٹل روڈ پر انسانی امداد سے لدے ٹرکوں کی آمد کے منتظر تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے کچھ شہریوں پراس وقت براہ راست فائرنگ کی جب وہ امداد کے منتظر تھے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بڑی تعداد میں زخمیوں کو الشفاء ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی عملے کے پاس ان زخمیوں کے علاج کے لیے سہولیات موجود نہیں۔
کئی لاشوں اور زخمیوں کو غزہ شہر کے بیپٹسٹ ہسپتال اور جبالیہ کے کمال عدوان ہسپتال میں بھی منتقل کیا گیا۔
انسانی حقوق گروپ یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے تصدیق کی کہ اس کی فیلڈ ٹیم نے غزہ میں "ہزاروں بھوکے شہریوں پر براہ راست فائرنگ کرنے والے اسرائیلی ٹینکوں کے دستاویزی ثبوت جمع کیے ہیں‘‘۔ "سوچا سمجھا قتل عام” غزہ میں سرکاری میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کا بے گھر ہونے والوں پر یہ سوچا سمجھا حملہ اور قتل عام ہے۔