(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ’مسئلہ فلسطین علاقائی یا دینی مسئلہ نہیں بلکہ وقت حاضر کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں علما کمیٹی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فہد بن سعد الماجد کی سربراہی میں عالم اسلام سمیت مسئلہ فلسطین اور ’غزہ سے یکجہتی‘ کے لئے رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام مکہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مذاہب ومسالک کے نمائندہ علما نےشرکت کی۔
رابطہ عالم اسلامی کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس "امت مسلمہ کے اہم مسائل میں فرقہ وارانہ تقسیم کا خاتمہ کرتی ہے” کانفرنس کے شرکا نے اسلامی فرقوں کے درمیان مشترکہ اہداف کی تکمیل کے لیے مفاہمت اور تعاون کو بڑھانے کے ارادے کا اظہار کیا۔ خاص طور پر فرقہ ورانہ انتہا پسندی پر مبنی خطابات اور نعروں کے مقابلے کی خواہش کا اظہار کیا۔محققین نے عرب ٹی وی کو اسلامی فرقوں کے درمیان رابطے، بھائی چارہ اور تعاون پیدا کرنے، چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور فرقوں کے فرق کو ختم کرنے کے لیے روشن علامات کی اہمیت پر زور دیا۔
کانفرنس میں پاکستان کے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری نے امید ظاہر کی کانفرنس مختلف اسلامی مکاتب فکر کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا ’مسئلہ فلسطین علاقائی یا دینی مسئلہ نہیں بلکہ وقت حاضر کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہے، ہمیں اپنے مالی وسائل کو استعمال کر کے اہل غزہ تک امداد پہنچانی چاہیے۔
‘ سنگاپور کی جمعیت دعوت اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد حسبی ابوبکر نے کہا کہ’سنگاپور کو غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچانے کی اشد ضرورت کا ادراک ہے۔ غیر سرکاری مسلم وغیر مسلم تنظمیں اس کے لیے کام کر رہی ہیں۔
‘ لبنان کے شہر صیدا کے مفتی محمد حسن عسیران نے مسلمانوں کے اتحاد کے لیے باہمی روابط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ باہمی مکالمے کے ذریعے مسلمانوں کے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں گے۔ فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے مسلمان متحد ہوں گے۔ عراق کے ڈاکٹر مشعان محیی علوان الخزرجی کا کہنا تھا’ کانفرنس کا انعقاد مشکل وقت میں ہو رہا ہے۔ غزہ کی پٹی میں فلسطینی بھائی مشکل میں ہیں، جبکہ اس بحران کا دوسرا پہلو فلسطینی عوام کی استقامت، تمام حقوق اور آزادی کے حصول پر اصرار ہے۔‘