(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکہ پاکستان، افغانستان ،عراق اور پورے مشرق وسطیٰ میں جنگوں کے ذمہ دار ہے،آپ جنگی مجرم اور منافق ہیں آپ کو امن اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہوئے شرم آئی چاہئے۔
امریکہ کی سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کو اس وقت شرید حزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں "سینما فار پیس” تقریب میں خطاب کرنے پہنچیں۔ تقریب میں فلسطینی کاز کے حامیوں نے ہلیری کلنٹن کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کی اندھی حمایت پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک شخص نے ہلیری کلنٹن سے سوال کیا کہ کیا وہ غزہ میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں سے صدمے میں ہیں؟
ہلیری کلنٹن نے فلسطین کے حامیوں کے غصے کو بھڑکاتے ہوئے اس سوال کا جواب دیا کہ "یقیناً میں حیران نہیں ہوں کیونکہ جنگوں میں ایسا ہی ہوتا ہے””اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے”۔
ہیلری کلنٹن کے اس جواب نے تقریب میں موجود اکثریت کو حیران کردیا یہ وہ جواب تھا جس کے بعد انھیں غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص نے ان کے جواب میں کہا کہ "اسرائیل جو کچھ کررہاہے وہ دفاع نہیں بلکہ یہ نسل کشی ہے۔ آپ جس اجتماعی کو فنڈ دیتے ہیں۔ پھر آپ خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں، کیا آپ سنجیدہ ہیں، آپ خواتین کے کن حقوق کی بات کر رہے ہیں؟”۔
سکیورٹی اہلکاروں نے نوجوان خاتون کو خاموش کرانے اور اسے ہال سے باہر لے جانے کی کوشش کی، لیکن اس نے اپنی بات جاری رکھی۔ اس نے کہا کہ یہ امریکہ کی طرف سے نسل کشی ہے اور اب تم امن کے لیے سینما کی بات کر رہے ہو ہم نسل کشی کا سینما دیکھ رہے ہیں۔
فلسطین زندہ باد۔ بات یہیں نہیں رکی، کیونکہ شرکاء میں سے ایک نے چیخ کر کہا: "آپ ماورائے عدالت قتل کی بات کر رہی ہیں ، امریکہ پاکستان، افغانستان ،عراق اور پورے مشرق وسطیٰ میں جنگوں کے ذمہ دار ہے،آپ جنگی مجرم اور منافق ہیں آپ کو امن اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہوئے شرم آئی چاہئے۔