(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یمن سے داغے جانے والے بیلسٹک میزائل نے 2100کلومیٹر کا فاصلہ 12 منٹ کے دوران طے کرکے تل ابیب سے چھ کلومیٹر دور ایک پل پر گرا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔
تفصیلا ت کے مطابق یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ایک ویڈیو کلپ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ یمنی فوج نے فلسطینیوں کی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ہاتھوں جاری نسل کشی کے ردعمل اور فلسطینیوں کی حمایت میں ہائپر سونک میزائل داغہ جس نے 12 منٹ کے دوران 2100کلو میٹر کا سفر طے کر کے یافا کو نشانہ بنایا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن سے آنے والے میزائل کو روکنے کے لیے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام فعال کیاگیا تھا جس نے یمنی میزائل کو گرانے کے لیے بہت سے راکٹس داغے مگر وہ میزائل کو گرانے میں ناکام رہے دوسری جانب یمنی ہائپر سونک میزائل نے سعودی عرب ، اردن ، اور مصر کے دفاعی نظاموں کےساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں امریکہ اور برطانیہ کے فضائی دفاعی نظام کو بھی کامیابی سے پاس کرنے کےبعد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب سے چھ کلو میٹر دور ایک پل پر گرا جس سے پل کا بڑا حصہ تباہ ہوگیا،حملے میں کوئی صیہونی آبادکار براہ راست زخمی نہیں ہوا تاہم میزائل اسرائیل کی حدود میں داخل ہوتے ہی اسرائیلی دفاعی نظام کے تحت سائرنز بجنا شروع ہوئے اور حملے کے خوف سے ایک ہی وقت میں لاکھوں اسرائیلی ملک کے مختلف حصوں میں قائم کی گئی محفوظ پناہ گاہوں کی طرف دوڑے جس کے باعث 9 افراد زخمی بھی ہوئے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے میڈیا نے یمنی میزائل کے بارے میں نئی تفصیلات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ میزائل بین گوریون ہوائی اڈے سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر گرا اور ایک ٹرین سٹیشن کو نقصان پہنچایا۔ اس کی وجہ سے 50 سے زائد قصبوں میں سائرن بچتے رہے۔ چینل 12 نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج یمن سے طویل فاصلہ طے کرنے کے باوجود وسطی اسرائیل تک پہنچنے سے پہلے میزائل کا پتہ لگانے میں ناکامی کی وجہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔