(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایلہ نامی یہ غیر قانونی یہودی بستی اسرائیل میں قائم کردہ بڑی یہودی بستیوں میں سے ایک ہے جس کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی فلسطینی تنظیم کے سربراہ غسان دوغلس نےمقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ غاصب صہیونی فورسز نے فلسطینیوں کی مزید 616 دونم پر پھیلی وسیع اراضی ضبط کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر نابلس کے جنوب میں قائم یہودیوں کی سب سے بڑی بستیوں میں سے ایک غیر قانونی یہودی بستی ایلہ کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ صہیونی بستی میں توسیع کے لیے قریوت، اللبان الشرقیہ اور ساویہ کے علاقوں کے فلسطینیوں کی زمین ضبط کی جائے گی۔
دوسری جانب مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ جن علاقوں کی زمین کی ضبطی کا نیا فیصلہ کیا گیا ہے ان علاقوں میں پیر کی صبح ہی اسرائیلی قابض اتھارٹی کے بلڈوزر فلسطینیوں کی زیر ملکیت زمینوں اور فصلوں کو تاراج کرنے کے لیے پہنچ گئے۔ ادارے ‘ پیس نو ‘ کے مطابق اسرائیل نے 145 یہودی بستیاں قائم کر کے ان میں دوسرے ملکوں سے لاکر 666000 یہودی بسائے ہیں۔ ان یہودی بستیوں میں سے 140 بستیاں مغربی کنارے اور یروشلم میں قائم کی گئی ہیں۔