(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے عالمی سطح پر فنڈز کی قلت ہونے کے باعث مقبوضہ مغربی کنارے اور گذشتہ 16 سالوں سے اسرائیلی محاصرے کا شکار شہر غزہ کے 200,000 سے زائد افراد کے لیے خوراک کی امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مبصر نے اپنے جاری کردہ بیان میں بتایا ہے کہ ادارے کو فنڈز کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کے باعث خوراک کی فراہمی کا کام جاری نہیں رکھا جاسکتا ہے۔
بیا ن میں بتایا گیا ہے کہ ان کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں اس پروگرام سے مستفید ہونے والوں کو 8 مئی کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ وسائل کی کمی کے باعث آئندہ جون سے امدادی سرگرمیاں روک دی جائیں گی یہ کہ پروگرام کی امداد صرف ضرورت مند اور سب سے زیادہ کمزور افراد تک محدود رہے گی۔
انھوں نے بتایا کہ فی الحال تو خوراک کی تقسیم کو محدود کیا جارہا ہے لیکن اگر فنڈز جاری نہیں کئے گئے تو آئندہ اگست سے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں دیگر تمام آپریشنز معطل کر دیے جائیں گے۔
گزشتہ مارچ میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق، فلسطین میں اس پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 380,000، مغربی کنارے میں 150,000 اور غزہ کی پٹی میں 230,000 تک پہنچ گئی، اس پروگرام کے تحت ایک فرد کو ایک ماہ کیلئے 35 شیکل کی رقم ملتی ہے۔