(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) لیبر پارٹی رہنماء نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی قبضے کے جرائم کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔
عالمی ذرائع کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکمران لیبر پارٹی کیجانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر وہ 14 اکتوبر 2023 کے انتخابات میں دوبارہ منتخب ہو جاتی ہے تو ریاست فلسطین کو تسلیم کر لے گی۔
نیوزی لینڈ کی لیبر پارٹی میں فلسطین کے ترجمان نیل بیلنٹائن نے اپنی شمولیت اور اختیارات پربات کرتے ہوئے اپنے مؤ قف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر پارٹی کی وابستگی میں فلسطین کے جنرل وفد کے سربراہ کو دعوت نامہ دینا شامل ہے جس سے وہ نیوزی لینڈ میں سفیر کے طور پر اپنی اسناد پیش کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوبارہ منتخب ہونے کی صورت میں پارٹی کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کاعہد کرتے ہیں جبکہ اس اقدام سے نیوزی لینڈ اقوام متحدہ میں فلسطین کے خود مختیار ریاست کے طور پر نقطہ نظرکو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی جہاں 193 میں سے 139 رکن ممالک پہلے ہی فلسطین کی خودمختاری کو تسلیم کر چکے ہیں۔
نیل بیلنٹائن نے کہا: "یہ بہت خوش آئندبات ہے کہ نیوزی لینڈ کی خارجہ پالیسی جوہری آزادی سے لے کر نسل پرستی کے خلاف اپنے آزادانہ اور اصولی مؤقف کی روایت سے ہم آہنگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں یقین ہے کہ جس طرح نیوزی لینڈ کے باشندے جنوبی افریقہ کی حکومت کی نسل پرستانہ اقدامات کے خلاف خاموشی نہیں رہی اسی طرح ہم فلسطینیوں پر بھی صہیونی مظالم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے اور ان سیاستی اقدامات کو بھرپور سراہیں گے جو ظلم کے خلاف جرأت سے کام لے رہے ہیں۔