(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ”مغربی کنارے میں تشدد پسند آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر حملے کسی طور قابل قبول نہیں اور انھیں روکا جانا چاہیے”۔
فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی (وفا) کے مطابق گذشتہ روز درجنوں مسلح غیر قانونی صیہونی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے جیت پر حملہ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی اس کارروائی میں 23 سالہ فلسطینی محمود عبد القادر جاں بحق اور ایک دوسرا فلسطینی زخمی ہوا۔
اس حوالے سے اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "مقامی وقت کے مطابق شام 8 بجے درجنوں اسرائیلی شہری جیت میں داخل ہوئے جن میں بعض نقاب پوش تھے۔ ان افراد نے گاڑیوں اور بعض تنصیبات میں آگ لگائی اور پتھراؤ کرنے کے علاوہ پٹرول بم بھی پھینکے”۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کے اہل کاروں نے قصبے میں پہنچ کر اسرائیلی شہریوں کو باہر نکالا۔ اس دوران میں پُر تشدد ہنگامہ آرائی میں شریک ایک اسرائیلی شہری کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے پولیس مرکز منتقل کر دیا گیا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی صیہونی ریاست کے آبادکاروں کی پرتشدد کارروائیوں پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف یہودی آباد کاروں کی پر تشدد کارروائیوں کو "نا قابل قبول” ہیں ۔
"مغربی کنارے میں تشدد پسند آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر حملے کسی طور قابل قبول نہیں اور انھیں روکا جانا چاہیے”انھوں نے صیہونی ریاست کے حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تمام طبقات کے تحفظ کے لیے مطلوبہ اقدامات کریں۔