(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج غزہ میں شیطانی دائرے میں پھنس چکی ہے یہاں سے نکلنا بہت ضروری ہے اور جتنا جلد ہو ممکن بنایا جائے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام فوج کے سابق ترجمان رونن منیلیس نے گذشتہ روز اسرائیل کے چینل 13 دیئے گئے ایک انٹر ویو میں غزہ میں اسرائیلی فوج اور حماس کی جنگ کی تازہ تفصیلات کے حوالے سے بات کرتےہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیلی پھنسی چکی ہے اور ہم ایک شیطانی دائرے میں چل رہےہیں جو فی الحال مکمل فتح سے بہت دور ہے۔
رونن منیلیس نے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ غزہ میں جنگ تین امکانات کی طرف بڑھ رہی ہیں: پہلا یہ کہ جنگ کا خاتمہ بین الاقوامی عدالت انصاف یا بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ذریعے کیا جائے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ رفح میں پیش رفت کی وجہ سے یہ امکان حقیقت کے قریب ترین ہے۔
دوسرا کسی واضح پیش رفت کے بغیر جنگ کو روکنے کا اعلان کرنا ہے جس میں اسرائیل ادھر ادھر حملے کرے مگراس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو۔
تیسرا امکان اسرائیل کے لیے جنگ کو یکطرفہ طور پر روکنا ہے، لیکن طاقت کے نقطہ نظر سے تاکہ یہ لبنانی سرحد سے بے گھر ہونے والے اسرائیلی شہریوں کو ا ن کے گھروں میں واپس لوٹانے کے ساتھ ساتھ سٹریٹجک مسائل کو حل کرے۔
سابق ترجمان نے غیر قاضح انداز میں بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کا حال بہت بر ا ہے ہمارے بہت سارے فوجی مارے جاچکے ہیں ہزاروں زخمی ہیں اور ایک بہت بڑی تعداد ذہنی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے۔