(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شمال کے رہائشی 11 ماہ سے بے گھر ہیں اور واپس جانے کے قابل نہیں حزب اللہ کے حملوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہے ، مزاحمتی قوتیں غزہ کے علاوہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج پر حملے کررہی ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے اسرائیلی فوج حکومتی فیصلوں سے متفق نہیں ہے ، فوج کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسی زمینی حقائق کے منافی ہے۔
رپور ٹ میں ایک فوجی افسر کے حوالے سے نام ظاہر کئے بغیر کہا گیا ہے کہ فوج کی اکثریت کا خیال ہے کہ "ہم غزہ میں فیصلہ سازی سے بہت دور ہیں، اور مایوسی ہمارے ساتھ ہے، ہماری کمزور حکومت شمال کو بالکل بھول گئی ہے گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود شمالی علاقوں کے رہائشی اپنے گھروں کو جانے سے محروم ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے آغاز سے حزب اللہ کی کارروائیوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہےمزاحمتی قوتیں غزہ کے بعد اب مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی بھرپور کارروائیاں کررہی ہیں ۔
رپورٹ میں شمالی علاقے میں قائم غیر قانونی صیہونی بستی "مارگلیوٹ” کونسل کے سربراہ، ایتان ڈیوڈی کا کہنا تھا کہ "صورتحال سے فائدہ اٹھانے اور حزب اللہ کو ختم کرنے کے بجائے ہم دوبارہ پیچھے ہٹ گئے جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ حز ب اللہ کے حملوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہے جس سے اسرائیل کی ساکھ کو شدید دھچکہ پہنچ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شمالی علاقہ حزب اللہ کے حملوں کے خوف سے 11 ماہ سے مکمل طور پر خالی اور لاوارث ہے اس کے رہائشی خانہ بدوشوں کی زندگی گزار رہے ہیں ، "وزیراعظم 11 ماہ قبل ہمیں بھول گئے، کیونکہ انہوں نے مساوات کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔