(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )عالمی یوم القدس کی مناسبت سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام القدس کانفرنس بعنوان ”فلسطین کا دفاع پاکستان کا دفاع ہے”کا انعقاد کراچی شہر میں جمعہ کے روز مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔
القدس کانفرنس کے مہمان خصوصی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و صوبائی وزیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب تھے جبکہ کانفرنس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین بشمول فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فردوس شمیم، پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر نہال ہاشمی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کے نائب امیرڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ثاقب نوشاہی، معروف مذہبی رہنما مفتی فیروز الدین رحمانی، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر تقوی ، سابق ایڈوائزر حکومت پاکستان ڈاکٹر عالیہ امام اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس کی میزبانی کے فرائض ڈاکٹر علی واصف نے انجام دیئے۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ القدس کی آزادی کے لئے ہم سب متحد ہیں۔ اسرائیلی عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان پیپلز پارٹی قائد اعظم محمد علی جناح اور قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسطین موقف اور پالیسی پر گامزن ہے اور فلسطین کاز کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیلی افواج مسلسل فلسطین میں ظلم و بربریت کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور عوام فلسطین پر غاصبانہ تسلط کے خلاف ہیں۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطین میں ناجائز تسلط کے طور پر قائم کرنے والی مغربی حکومتیں امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت یورپی ممالک اسرائیلی جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی اور افریقی ممالک میں جدید نوآبادیاتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے فلسطین کے مقام پر اسرائیل کی ناجائز ریاست کو زبردستی قائم گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے آج عالم اسلام کی پشت میں استبداد کا خنجر ہے۔ مسئلہ فلسطین کا حل عالم اسلام کے اتحاد سے ممکن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور پاکستان کے قائدین بشمول قائد اعظم، علامہ اقبال ، لیاقت علی خان اور اس کے بعد کے حکمرانوں جنرل(ر) ایوب خان، سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر نے فلسطین کے معاملے پر ہمیشہ فلسطین کاز کی حمایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بتدریج ایسے عناصر سر اٹھا رہے جو پاکستان میں اسرائیل کی حمایت کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، کبھی سرکاری ٹی وی چینل کا وفد اور پی سی بی کا سابق عہدیدار اسرائیل کا دورہ کرتا ہے۔ کبھی صحافیوں کو اسرائیل یاترا کروائی جاتی ہے ، کبھی بین المذاہب ہم آہنگی کی آڑ میں غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بات سامنے آتی ہیں تو کبھی کراچی کے اسکول میں اسرائیل اور ہندوستان کا جھنڈا لہرایا جاتا ہے ۔
ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ ایک شخص خود کو یہودی مذہب کی آڑ میں پاکستانی شہری کہہ کر اسرائیل پاکستان کے درمیان تجارت کا شوشہ چھوڑتا ہے ، پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر کرتا ہے اور آئین پاکستان کی توہین کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان سازشوں کو خاک میں ملانا پوری پاکستانی قوم کی اولین ذمہ داری ہے اور آئین سے وفاداری کا تقاضہ بھی یہی ہے۔ شرکائے کانفرنس نے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی پر خاموشی کی سخت مذمت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے اسد اللہ بھٹو کا کہنا تھا کہ یوم القدس مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور قبلہ اوّل کی آزادی کا دن ہے۔ پوری قوم یوم القدس منائے گی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔ اسلام امن و سلامتی کا درس دیتا ہے۔ ہم دنیا کو بتا رہے ہیں کہ ہم یہود مخالف نہیں بلکہ اسرائیل کو غاصب اور ناجائز تصور کرتے ہیں۔ مسئلہ فلسطین کا پر امن حل فلسطینیوں کی فلسطین واپسی سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے عالم اسلام میں اتحاد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے یوم القدس منانے کا اعلان کیا اور آج دنیا بھر میں مسلمان اقوام باہمی اتحاد کے ساتھ القدس کی آزادی کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے عوام سے ۲۳ رمضان المبارک کو عالمی یوم القدس کے اجتماعات میں شرکت کی اپیل کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی کا کہنا تھا کہ 23 رمضان المبارک کو دنیا بھر کی طرح پاکستان بھر میں عالمی یوم القدس منایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں کہ جب اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کی آمد کے ساتھ جہاں امت قران پاک اور صوم و صلا کی جانب راغب ہوتی ہے اس کے ساتھ ہی گزشتہ چالیس برس سے یوم القدس منارہی ہے اور فلسطین عوام سے اظہار یکجہتی کرہی جس کا سہرا امام خمینی کے سر جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لئے لابنگ کرنے والوں کو عبرتناک سزا دینی چاہئے۔ انہوں نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی کاوشوں کی قدر دانی بھی کی۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ فلسطین کے لیے آواز اٹھانا صرف صابر ابو مریم اور محفوظ یار خان کی نہیں پوری امت مسلمہ کی ہے بلکہ سب سے زیادہ او آئی سی کی ہے جو اگر خلوص نیت سے جواب دیں تو اسرائیل کو اکھاڑ کر پھینک سکتا ہے۔ لیکن مسلم حکمران اپنے معاشی فائدے کے لیے ضمیر کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہیں اس لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ اس موقع پر شرکا سیمینار نے مسجد اقصی (بیت المقدس) پر غاصب صیہونی افواج کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مسجد میں نمازیوں پر تشدد اور بربریت پر بحیثت مسلمانان پاکستان خاموش نہ رہنے کا عزم کیا۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ اسرائیل کمزور ہو چکا ہےاور فلسطینی مزاحمت غاصب صہیونی ریاست کے مقابلہ میں ڈٹ کر فلسطین کا دفاع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کے اسرائیل سے تعلقات غاصب اسرائیل کا تحفظ نہیں کر سکتے۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عالیہ امام نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کا مطلب اپنے قائد اعظم محمد علی جناح سے بغاوت اور نظریہ پاکستان کی نفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیل سے تعلقات کی کوششوں کو حکومتی سطح پر روکا جانا چاہئے۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان اور میجر (ر) قمر عباس نے کہا کہ فلسطین اور القدس کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔
القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ فلسطین کسی مکتب یا مسلک نہیں امت مسلمہ اور انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہے۔اسرائیل امریکا اور مغرب کی ناجائز اولاد ہے ۔
کانفرنس سے خطاب میں یونس بونیری نے کہا کہ مسجد اقصی پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری قوم سراہا احتجاج ہے۔
علامہ عقیل انجم کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہرحال بیت المقدس میں روزہ دار نمازیوں کو ایذا پہنچاتا ہے لیکن عنقریب اسرائیل کی یہ جارحیت اپنی موت آپ مرجائے گی کیونکہ حزب اللہ اور حماس کے جوابی حملوں نے خوف کی علامت سمجھے جانے والے غاصب اسرائیل کو بیک فٹ پر کھڑا کردیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں مفتی فیروز الدین رحمانی نے کہا کہ مسلم دنیا کی علیحدہ اقوام متحدہ اور مشترک فوج ہونی چاہئے ۔
کانفرنس سے ثاقب نوشاہی، اسرار عباسی، ارشد نقوی، علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ مرزا یوسف حسین، صادق شیخ، شبر رضا، پیر زادہ ازہر ہمدانی، مگھن سنگھ، جمشید حسین، معاذ نظامی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر صحافی و وکلاء برادری سمیت اساتذہ برادری میں ڈاکٹر صدف مصطفی، ڈاکٹر فضلی حسین، ڈاکٹر مدثر حسین، اکرام اللہ، حسن احمد، مدد علی صابری، کاشف مسانی، سلمان احمد ، قاضی زاہد حسین، مفتی عبد المجید، مفتی جنید باری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔