(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی وزیراعظم کی غزہ جنگ کے حوالے سے پالیسیز صیہونی ریاست کے لئے ایک ایسا خطرہ مول لے رہا ہے جو اس کی سلامتی کےلئے تکلیف دہ ہوسکتا ہے ۔
"وال اسٹریٹ جرنل” کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں اور محلوں میں لڑائی کی طرف واپسی جس پر آئی ڈی ایف نے چھاپہ مارا ہے اس سے جنگ کو کافی طول ملے گا۔اسرائیلی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سب اس منصوبے کا حصہ ہے: "ہم کوشش کر رہے ہیں۔ ان جگہوں پر بحالی کو روکیں”
معروف امریکی جریدے "وال اسٹریٹ جرنل” نے غزہ میں اسرئیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے شائع ایک مضمون میں کہا ہے کہ "وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ جنگ میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے بشمول امریکہ اور اہم عرب ممالک سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ایک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی کے قیام کے حماس کے مطالبات کو مسترد کرکے اور "غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرکے شہر کو مستحکم کرنے کے بارے میں کوئی ٹھوس منصوبہ نا ہونے کے باعث یہ عمل رکاوٹ کا شکا رہے” ۔
مضمون میں کہاگیا ہے کہ شہر میں بلا امتیاز بمباری ، سویلین اتھارٹی کے بغیر انتظامات نے "امن، سلامتی اور بنیادی سہولیات کو ناپید کردیا ہے غزہ کا بڑا حصہ انارکی میں جل رہا ہے ۔
اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ اور بھوک کا بڑھتا ہوا بحران ، امدادی تنظیموں کے مطابق بین الاقوامی افواج غزہ کی آبادی کو فاقہ کشی کے دہانے پر دھکیل دیا گیا ہے۔
مضمون میں بتایا گیا ہے کہ "ہسپتالوں کے ارد گرد لڑائی نے طبی نظام پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے جو پہلے ہی گھٹنوں پر ہے اسرائیلی فوج پر غیر معمولی حملوں کے باعث انخلا کے بعد "سیکیورٹی اور گورننس کے خلا نے حماس کی علاقوں میں واپسی میں مدد کی ہے۔
ایسی صورتحال میں ” جنگ کا خاتمہ نظر نہیں آتا، غزہ میں ہسپتالوں اور محلوں پر بار باراسرائیلی حملوں سے شہریوں کے لیے مصائب کا ایک نہ ختم ہونے والا سفر جاری ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ نیتن یاہو کی جانب سے ثالثوں کے مشوروں کو نظرانداز کرکے اسرائیل نے اپنے سب سے قریبی اتحادی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں کشیدہ صورت اختیار کرلی ہےْ۔
مضمون میں نشاؤندہی کی گئی ہے کہ امریکہ میں انتخابات نذدیک ہیں غزہ میں اسرائیلی جنگ نے ووٹروں کو تقسیم کر دیا ہے ان ووٹرز کی صددر بائیڈن کو اشد ضرورت ہے جبکہ انتہائی پولرائزنگ تنازعہ کے بین الاقوامی سطح کے ساتھ ساتھ ملکی سیاسی صورتحال پر ا نتہائی خراب اثرات مرتب کئے ہیں "بائیڈن انتظامیہ اسرائیل پر جنگ کو جلد ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور نیتن یاہو ہیں کہ امریکہ کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔
مضمون میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ پانچ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری رکھی ہوئی ہے تاہم اس کے باوجود حماس کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے میں ناکامی اس بات کا ثبوت ہے کہ حماس کو اس طرح ختم کرنا ممکن نہیں ہے۔