(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انتھونی بلینکن صحرائے النقب میں صہیونی سربراہان کی میزبانی میں مراکش، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں شروع ہونے والے دو روزہ سربراہ اجلاس میں امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلینکن اور ان عرب ملکوں کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لا چکے ہیں۔
عرب ممالک کے ساتھ ’تاریخی‘ ملاقات کے لیے اسرائیل پہنچنےوالے امریکی وزیر خارجہ کی آمد کا مقصد امریکہ کی معاونت سے ہونے والے معاہدہ ابراہیمی (ابراہام اکارڈز) کے تحت یہودی ریاست کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانا ہےجبکہ امکان ہے کہ ایرانی ایٹمی پروگرام کا معاملہ غالب رہے گا۔
اس سلسلےمیں انتھونی بلینکن صحرائے النقب میں وہ صہیونی سربراہان کی میزبانی میں مراکش ، مصر ، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے اور 2020 میں ہونے والی تاریخی عرب اسرائیل تعلقات کی بحالی کے بعد سے ایک نئی پیش رفت کی کوشش پر تبادلہ کیا جائےگا۔
ذرائع نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ کی اسرائیل آمد کی بڑی وجہ ایران اسرائیل جوہری معاہدے سے متعلق متنازعہ صورت حال کے ساتھ ساتھ یوکرین اور روس کے جنگی حالات ہیں جن پرمشرق وسطیٰ سےامریکی اتحادی ممالک کے ساتھ خصوصی بات چیت متوقع ہے۔