(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیے بائیکاٹ کے یہ اقداماتکیے جاچکے ہیں جن میں دیگر اور ملکوں کے کھلاڑیوں کی جانب سے بھی کیے گئے ہیں جن میں الجزائر کے فتحی نورین اور کویت کے 14 سالہ ٹینس پلیئر محمد العوضی بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کےمطابق بلغاریہ میں تائیکوانڈو چیمپئن شپ کے مقابلے کے دوران اردن کی ایک خاتون ایتھلیٹس میسر الدہامشہ تائیکوانڈو کے مقابلے میں فلسطین پرقابض صہیونی ریاست اسرائیل سے تعلق رکھنے والی اسرائیلی حریف سے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مقابلے کا بائیکاٹ کر تے ہوئے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اردنی تائیکوانڈو کھلاڑی قابض حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت اور نہتے فلسطینی شہریوں پراسرائیلی جارحیت کو دنیا کے سامنے لانے کیلیے کانسی کے تمغے جیتنےسے دستبردار ہو گئیں جبکہ اس سے قبل بھی ایک اوراردنی کھلاڑی نےاسرائیل کے بائیکاٹ کیلیے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف ایسا ہی احتجاجی قدم اٹھایا تھا اور اسرائیلی حریف کے ساتھ مقابلے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل کو دنیا بھر میں مظلوم فلسطینیوں کی اراضی پر قبضے کے نتیجے میں عالمی سطح پر غاصب اور ناجائز ریاست قائم کرنے کےاس غیر منصفانہ عمل کا پردہ فاش کرنے کے لیے فلسطین کی حمایت میں اظہار یکجہتی کیلیے بائیکاٹ کے اقدامات دیگر اور ملکوں کے کھلاڑیوں کی جانب سے بھی کیے گئے ہیں جن میں الجزائر کے فتحی نورین اور کویت کے 14 سالہ ٹینس پلیئر محمد العوضی بھی شامل ہیں۔