(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف ورجینیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی مظاہرے ،پولیس نے 25 طلباء کو گرفتار کرکے فلسطینیوں کے حامی احتجاجی کیمپوں کو اکھاڑ پھینکا۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہرغزہ پر صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری کے خلاف دنیا بھر کی مختلف یونیورسٹیوں سمیت امریکہ کی مختلف ریاستوں کی جامعات میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، تازہ واقع اس وقت پیش آیا جب امریکی یونیورسٹی آف مشی گن میں گریجویشن کی تقریب کے دوران فلسطین کے حامی طلبہ نے صیہونی ریاست کی دہشتگردی کے خلاف احتجاج شروع کیا جس پر پولیس نے فلسطینی حامی مظاہرین کو سائیکلوں سے دھکیلنے کی کوشش کی اور ان میں سے متعدد کو گرفتار بھی کیا۔
اسرائیلی جارحیت کے خلاف ورجینیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی مظاہرے جاری ہیں جہاں پولیس نے 25 طلباء کو گرفتار کرکے فلسطینیوں کے حامی احتجاجی کیمپوں کو اکھاڑ پھینکا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں 17 اپریل سے اب تک 2400 سے زائد طلباء کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل زیادہ تر امریکی یونیورسٹیوں کے طلباء نے اعلان کیا ہے کہ وہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران بھی فلسطینیوں کے حق میں احتجاج جاری رکھیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ تعطیلات کے دوران بھی کیمپ خالی نہیں کیے جائیں گے۔
غزہ جنگ کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں مظاہرے مہینوں تک جاری رہنے کا امکان ہے کیونکہ طلبہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ امتحانات کے بعد کیمپس خالی نہیں کریں گے اور یہ احتجاج اگلے سمسٹر تک جاری رہے گا۔
دوسری جانب مظاہرین کے خلاف پولیس کی کارروائی بھی جاری ہے جب کہ امریکی پولیس نے نیویارک یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاجی کیمپ کو مسمار کرنا شروع کردیا ہے۔ ملک بھر میں گرفتار طلبہ کی تعداد 2200 سے بڑھ گئی ہے۔
شکاگو یونیورسٹی کے صدر نے بھی کہا ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی کیمپ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق17 اپریل سے اب تک امریکا میں2400 سے زیادہ طلبا گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
فلسطین کے حامی درجنوں گریجویٹس نے مشی گن یونیورسٹی میں غزہ پر جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے اور اسرائیل سے منسلک فرموں سے دستبرداری کا مطالبہ کرنے کے لیے اپنی افتتاحی تقریب میں خلل ڈالا۔ کچھ شرکاء نے انہیں رکنے کے لیے چیخا۔