(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنین میں صیہونی دہشتگردی اور قتل عام سے چاربچوں سمیت 12 فلسطینی شہید اور 140 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ 900 گھروں کو تقصان پہنچا انفرااسٹریکچر اور سڑکیں تباہ ہوئیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کو مدد دینے والے ادارے ‘یو این آر ڈبلیو اے’ کی نائب کمشنر جنرل لینی سٹین سیتھ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ادارے کے وفد نے اپنے شراکت داروں کے ہمراہ صیہونی جارحیت سے تباہ ہونےوالے فلسطینی شہر جنینکے پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا ، اس دورے کا مقصد وہاں رہنے والوں سے اظہار یکجہتی کرنا اور انہیں دوبارہ یہ یقین دہانی کرانا تھا کہ وہ اکیلے نہیں ہیں تھا۔
وفد میں مقبوضہ مغربی کنارے میں ادارے کے دفتر کے ڈائریکٹر ایڈم بولوکوس اور اقوام متحدہ کے نمائندے اور امدادی رابطہ کار لین ہیسٹنگز بھی شامل تھے۔بتایا جارہا ہے کہ صیہونی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف یہ دو روزہ عسکری کارروائی 20 سال سے زیادہ عرصہ میں جارحیت کا اپنی نوعیت کا شدید ترین واقعہ ہے۔
جاری بیان میں سٹین سیتھ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیمپ میں ہولناک تباہی کا مشاہدہ کیا۔ بعض گھر مکمل طور پر جل چکے تھے، گاڑیاں دیواروں میں دھنس گئی تھیں اور سڑکیں تباہ ہو چکی تھیں۔ ان حملوں میں ‘یو این آر ڈبلیو اے’ کا طبی مرکز بھی تباہی سے دوچار ہوا۔ تاہم مادی نقصان سے بھی زیادہ ہولناک شے وہ صدمہ ہے جو انہوں نے تشدد کا سامنا کرنے والے کیمپ کے باسیوں کی آنکھوں میں دیکھا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو اپنی خراب حالت اور خوف کے بارے میں بات کرتے سنا۔