(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) متحدہ عرب امارات سمیت چند دیگر عرب ممالک نے نام نہاد معاہدہ ابراہیمی کے ذریعے قابض ریاست اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے جس کے بعد سے عرب، اسرائیل سیاسی و معاشی امور میں دوطرفہ تعلقات بحال ہو گئے ہیں اوراب ان ممالک میں صہیونی حکمرانوں سمیت صہیونی ریاست کے باشندوں پرداخلے کی عائد پابندیاں اٹھا دی گئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کی قومی کونسل کاوفد دفاعی، خارجہ اور داخلہ امور کمیٹی کے ہمراہ کونسل کے سربراہ علی راشد نعومی کے ہمراہ اپنے پہلے دورہ پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ سینیٹ پہنچے۔
اس موقع پر اماراتی کونسل کے سربراہ علی راشد نعومی نےصہیونی قابض ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ میں خارجہ و دفاعی کمیٹی سےخطاب کیا اور کہا کہ ان کا یہ سرکاری دورہ صرف دفاعی یا سیاسی معاہدے سے منسلک نہیں بلکہ اس کا مقصد متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے فروغ کا ایک اہم حصہ ہے جس کانتیجہ خطے میں خوش آئند تبدیلی کا محرک ثابت ہو گا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سمیت چند دیگر عرب ممالک نے نام نہاد معاہدہ ابراہیمی کے ذریعے قابض ریاست اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے جس کے بعد سے عرب، اسرائیل سیاسی و معاشی امور میں دوطرفہ تعلقات بحال ہو گئے ہیں اوراب ان ممالک میں صہیونی حکمرانوں سمیت صہیونی ریاست کے باشندوں پرداخلے کی عائد پابندیاں اٹھا دی گئیں ہیں۔