(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطینی پناہ گزینوں کے درعا کیمپ میں پینے کے پانی میں سیوریج کا پانی کے شامل ہونےسے زہریلا ہوگیا ہے جو انسانی استعمال کے قابل نہیں رہا ہے۔
عرب خطے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حالات کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے المنظر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جنوبی شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم درعا کیمپ کے مکینوں کے پینے کے پانی میں سیوریج کا پانی شامل ہوگیا ہے کہ ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ یہ اقدام سوچی سمجھی سازش کے تحت ہے یایہ حادثاتی طورپر ہوا ہے تاہم اس مسئلے کے باعث پناہ گزینوں کو فراہم کیا جانے والا پانی انسانی استعمال کے قابل نہیں رہا ہے۔
دوسری جانب ایکشن گروپ کو یقین دلایا کہ پینے کے پانی میں سیوریج کے پانی کی آمیزش کا مسئلہ پرانے نیٹ ورک کی وجہ سے ہے، جو کہ گذشتہ ادوار میں کیمپ کے انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ بمباری، تباہی اور بربادی کا نشانہ بنا۔
رہائشیوں نے اشارہ کیا کہ وہ اپنے گھروں تک پہنچنے والے پینے کے پانی کی بو، رنگ اور ذائقہ میں مسلسل تبدیلی محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ انہوں نے اونروا کی قیادت میں متعلقہ حکام کو بہت سی شکایات پیش کیں، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
انہوں نے اپنی اور اپنے بچوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اس مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ کیمپ کے نالے بند ہونے کی وجہ سے درعا کیمپ کے مکین بھی سیوریج کے مسئلے سے دوچار ہیں۔
سیوریج سسٹم کے بار بار ٹوٹنے اور وقتاً فوقتاً دیکھ بھال نہ ہونے کے نتیجے میں کیمپ کی گلیوں میں سیوریج کا پانی پھیل گیا۔ مکینوں کے مطابق، سیوریج کا مسئلہ کیمپ میں ان کی واپسی کے بعد ظاہر ہوا، کیونکہ یہ دیکھا گیا کہ سیوریج کا پانی شہریوں کے گھروں اور کیمپ کی گلیوں میں بھر گیا، اس کے ٹوٹنے اور مٹی اور ملبے سے بھر جانے کے نتیجے میں۔