(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینیوں کی املاک کی یہ مسماری جبری نقل مکانی کے فریم ورک کی ظالمانہ اور نسل پرستانہ پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو مقبوضہ فلسطین سے بے دخلی کےلئے منظم انداز میں غیر قانونی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
مقامی ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اریحا کے مغرب میں الدیوک التحتا گاؤں میں تین فلسطینیوں کے گھروں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کردیا ۔
مکانات مسماری کے سیاق و سباق میں بیت لحم میں دیوار مزاحمت کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر حسن بریجیہ نے بتایا کہ قابض فوج کے ایک دستے نے ایک بڑے ٹرک کے ساتھ جبل الدیب کے علاقے پر دھاوا بول دیا اور چیلنج 5 اسکول کو گھیرے میں لے لیا۔ دو خیموں کے ساتھ دوبارہ تعمیر کیا گیا اسکول ایک بار پھر مسمار کردیا گیا اور اسکول کے بچے ایک بار پھرکھلے آسمان تلے آگئے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض فوج نے دیوار مزاحمتی کمیشن اور بیت تمار کے مکینوں کی جانب سے تعمیر نو سے قبل گذشتہ اتوار کو اس اسکول کو منہدم کردیا تھا جس میں 60 طالب علم تھے۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے 2016 سے اب تک 11 اسکولوں کو مسمار کیا ہے، جن میں سے آخری اتوار کو "جبل الدیب” کے علاقے میں "چیلنج 5” مکسڈ بیسک اسکول کو مسمار کیا گیا تھا۔