(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) محصور شہر غزہ پر صیہونی ریاستی دہشتگردی کو ایک سال مکمل ہونے پر دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے غاصب صیہونی ریاست کے مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا اور غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے مطالبہ کیا۔
واشنگٹن میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے باہر امریکہ کی جانب سے غاصب صیہونی ریاست کی اندھی حمایت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امریکا اسرائیل کو ہتھیاروں اور امداد کی فراہمی بند کرے جو نہتے فلسطینیوں پر برسائے جارہے ہیں۔
صحافیوں کے مطابق احتجاج کے دوران ایک شخص نے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی اور اپنے بائیں بازو کو جلا لیا لیکن دیگر افراد اور پولیس افسران نے آگ بجھائی۔
فلسطین کی حمایت میں ہزاروں افراد یورپ، افریقہ، آسٹریلیا اور امریکا کے شہروں میں جمع ہوئے اور غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، جس میں اب تک 16 ہزار سے زائد بچے اور گیارہ ہزار سے زائد خواتین سمیت تقریباً 42 ہزار افراد شہید اور ایک لاکھ کے قریب زخمی ہوچکےہیں۔
اٹلی کے دارالحکومت روم میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والا احتجاج پرتشدد شکل اختیار کر گیا جہاں نوجوان مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں پھینکے، پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا، صحافیوں نے بتایا کہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا اور دو مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مظاہرین نے ’اسرائیل ایک مجرم ریاست ہے‘ کے نعرے لگائے۔
پولیس کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے اس احتجاج میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، لندن میں مارچ میں ’شہریوں پر بمباری بند کرو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔لندن میں ریلی بڑی حد تک پرامن رہی، لیکن کم از کم 15 افراد کو گرفتار کیا گیا، ان میں سے تین کو ایک ایمرجنسی ورکر پر حملہ کرنے اور دوسرے کو کالعدم تنظیم کی حمایت کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
صحافیوں کے مطابق ہزاروں افراد نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فرانس کے شہر پیرس، لیون، ٹولوز، بورڈو اور اسٹراسبرگ میں احتجاج کیا۔