(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) دنیا بھر میں گورننس بدترین ہوتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے اقتصادی حالات اور فوجی تعاون کے درمیان خلیج گہری سے گہری ہوتی جارہی ہے۔
امریکی ریاست نیو یارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے آغاز پر افتتاحی تقریر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ فلسطین میں جو یک طرفہ اقدامات ہورہے ہیں وہ امن کے لیے خطرہ ہیں۔ معاملے کا پرامن حل نکالنا ہو گا۔
انہوں نے ان واقعات میں اسرائیل کو براہ راست مورود الزام بھی نہیں ٹھہرایا تاہم کہا کہ مشرق وسطی کے علاقے مقبوضہ فلسطین میں ایک بڑے خونی تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور عام شہریوں کیلیے بہت زیادہ خوفناک ہو سکتا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں یک طرفہ اقدامات کی وجہ سے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں جو امن کیلئے خطرہ ہیں۔
گوتریس نے کہا کہ یک طرفہ اقدامات کو ختم کرکے اب ہمیں مقبوضہ فلسطین میں پرامن حل کی طرف جانا ہوگا جس کے لیے دو ریاستی نظریہ موجود ہے اور یہی اس تنازع کے حل کی وجہ ہوسکتا ہے۔