(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کی پارلیمنٹ نے نسل پرستانہ قانون پاس کیا ہے جس کے تحت صہیونی پولیس اور فوج کو فلسطینیوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیوں اور گھروں میں گھس کر تلاشی لینے اور انھیں کو گرفتار کرنے کا اختیار ہوگا۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے گذشتہ روز ایک نسل پرستانہ متنازعہ قانون منظور کیا ہےجس کے تحت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی ریاست کی پولیس اور فوج کو فلسطینیوں کے گھر پر چھاپوں کے لیے عدالت کے حکم کے بغیر براہ راست کارروائی کا اختیار ہوگا۔اس کے لیے اسرائیلی قابض فوج کوعدالت سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
کنیسٹ میں اس بل کی حمایت میں 20 ارکان نے ووٹ ڈالا جب کہ چھ نے اس کی مخالفت کی۔
دوسری جانب فرنٹ اور عرب الائنس فار چینج نے کل شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ کنیسیٹ کی پلینری اسمبلی نے منگل کو ایک مسودہ قانون کی منظوری دے دی جو پولیس کو عدالتی حکم کے بغیر گھروں میں گھس کر تلاشی لینے کا اختیار دے گا۔
چھاپہ مار کارروائی میں حصہ لینے کے لیے کوئی اخلاقی معیار نہیں ہوگا اور کوئی بھی اسرائیلی فوجی چاہے تو بغیر عدالتی اجازت کے چھاپہ مار سکےگا۔