(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس نے ثالثی کرنے والے ممالک کی کوششوں کا جواب دیا، جارحیت کو روکنے کے لیے مذاکرات کے راستے پر آمادگی ظاہر کی اور بڑی سنجیدگی اور لچک دکھائی۔”
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گذشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قطر کے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی دونوں رہنماؤں نے مسئلہ فلسطین سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لیا۔
ملاقات کے بعد جاری بیان میں حماس نے کہا جماعت کے سربراہ نے امیر قطر سے ملاقات میں بچوں، خواتین اور معصوم شہریوں کے خلاف قابض فوج کے ذریعے کیے جانے والے قتل عام کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کا جواب دینے میں دانستہ طورپر تاخیر کر رہی ہے، مذاکرات کوغزہ میں جنگ جاری رکھنے کا بہانہ اختیار کرنے بہانہ نہیں بننے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ حماس نے ثالثی کرنے والے ممالک کی کوششوں کا جواب دیا، جارحیت کو روکنے کے لیے مذاکرات کے راستے پر آمادگی ظاہر کی اور بڑی سنجیدگی اور لچک دکھائی لیکن صہیونی دشمن اپنی ہٹ دھرمی پر ڈٹا ہوا جسے تحریک کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔