(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے فلسطینی گھرپھر دھاوا بولا اور الزام عائد کیا کہ گھر میں بارود ہے، صیہونی فوج نے گھر کی خواتین کو برہنہ ہونے پر مجبور کیا اور گھر میں موجود طلائی زیورات اور رقم کو بارود قرار دیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے معروف انگیریزی اخبار ’ہارتیز ‘ نے گذشتہ روز اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ رواں سال 10 جولائی کے روز صیہونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے جنوبی محلے کے ایک گھر پر دھاوابولا اور گھر میں سونگھنے والے کتوں کی مدد سے گھر کی تلاشی لی اور کچھ برآمد نہ ہونے کی صورت میں گھر میں موجود پانچ خواتین کو ان کے بچوں اور صیہونی فوجیوں کے سامنے برہنہ ہونے پر مجبور کیا۔
اخبار کے مطابق فلسطینی گھر انے کے لیے نفسیاتی طور پر تکلیف دہ واقعے کے بعد فوجیوں نے گھر سے طلائی زیورات اور رقم لوٹ لی جس کے بعد فوج نے ان زیورات اور رقم کو بارود قراردیا تاہم خاندان نے قریبی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا جس کے بعد ان کے زیورات تو واپس مل گئے تاہم لوٹی گئی رقم واپس نہیں دی گئی۔
صیہونی ریاست میں انسانی حقوق کےلئے کام کرنے والی تنظیم B’Tselem کی کارکن منال الجباری کا کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں فلسطین کے مختلف علاقوں میں ایسے 20 کیسز کو دستاویزی شکل دی ہے جس میں فلسطینی خواتین کو بندوق کی نوک پر برہنہ ہونے پر مجبور کیا گیا ہے۔
الجباری نے اشارہ کیا کہ اس تجربے کا نشانہ بننے والی فلسطینی خواتین نے انٹرویو کرنے اور اس کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا، لیکن اس خاندان کے جو افراد اس واقعے کا شکار ہوئے، انھوں نے اس واقعے کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔