(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی کمال عدوان اسپتال کے تمام طبی عملے کو گرفتار کرنے اور علاقہ بدر کرنے کے بعد ہسپتال میں صرف ایک ڈاکٹر باقی رہ گیا ہے جو ہسپتال میں تمام مریضوں اور زخمیوں کو دیکھ رہا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کا شکار محصور شہر غزہ میں وزارت صحت نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر طبی اور سرجیکل ٹیمیں شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال بھیجیں تاکہ وہاں پرموجود اور نئے آنے والے زخمیوں اور بیماریوں کی جان بچائی جا سکے۔
وزارت صحت کے جاری ایک بیان میں کہا کہ”غاصب صہیونی دشمن کی جانب سے شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے تمام طبی عملے کو گرفتار کرنے اور علاقہ بدر کرنے کے بعد ہسپتال میں صرف ایک ڈاکٹر باقی رہ گیا ہے جو ہسپتال میں تمام مریضوں اور زخمیوں کو دیکھ رہا ہے۔
اس سے قبل غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے زور دیا تھا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے کمال عدوان ہسپتال سے طبی عملے کے 40 کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ ان میں سے 30 ابھی تک قابض فوج کی حراست میں ہیں۔