(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے حق زندگی، آزادی اور وجود کا دفاع کرنا وینزویلا، لاطینی امریکہ اور کیریبین کے وجود کے حق کا دفاع کرنے کے مترادف ہے۔
وینزویلا کے صدر مکولس مادورو نے گذشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں فلسطین پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بےباک انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اسے اس کے منصفانہ نصب العین میں تنہا نہیں چھوڑے گا۔
انھوں اپنے ملک کی "فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی” کی طرف اشارہ کرتے ہوئے "فلسطین کو آزاد کرانے” کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نےکہا کہ "اسرائیل ایک سال سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور اس جرم میں اسے امریکہ اور مغربی ملکوں کی مدد حاصل ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ "فلسطین کے حق زندگی، آزادی اور وجود کا دفاع کرنا وینزویلا، لاطینی امریکہ اور کیریبین کے وجود کے حق کا دفاع کرنے کے مترادف ہے”۔
مادورو نے مشرق وسطیٰ میں تشدد میں اضافے کا ذمہ دار امریکہ اور برطانیہ کو ٹھہراتے ہوئے کہا: ’’فلسطینی عوام کے خلاف تباہی کی جنگ چھیڑی جا رہی ہے اور اب لبنان کے خلاف حملے کیے جا رہے ہیں‘‘۔