(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکہ ، قطر ، مصر سمیت دیگر کئی ممالک غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف ہیں دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کا غیر معمولی جانی اور مالی نقصان ہونے کے باوجود صیہونی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سے اپنی فوج نہیں نکالیں گے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے میڈیا ذرائع کے تصدیق کی ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو عالمی برادری کے دباؤ اور اسرائیل کے غیر معمولی جانی اور مالی نقصان کے باوجود اپنا سیاسی کیریئر بچانے کیلئے ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگارہے ہیں۔
صیہونی وزیراعظم نے کہا ہے کہ غزہ میں اپنے مقاصد کے حصول تک اسرائیل غزہ پٹی سےاپنی فوج نہیں نکالےگا، تمام اہداف کے حصول تک جنگ ختم نہیں ہوگی، ہزاروں فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرےگا، حماس کا خاتمہ، یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ سےدوبارہ خطرہ نہ ہونا ہمارے مقاصد ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف لائبر مین نے صیہونی وزیراعظم کے اس بیان پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے اسرائیلی فوج غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرانے میں ناکام رہی ہے اس دوران اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم سے کم 27 اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہوچکےہیں ، یرغمالیوں کو رہا کرانے کا واحد حل مذاکرات ہیں ہم یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرےمیں نہیں ڈال سکتے ۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں اہداف بعد میں بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں لیکن پہلی ترجیح یرغمالیوں کو بچانا ہونا چاہئے۔
خیال رہےکہ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ غزہ پٹی پر7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں 26 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوئے جب کہ 65 ہزار 636 زخمی ہوچکے ہیں۔ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کا وحشیانہ قتل عام جاری ہے۔