(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تین ماہ سے جاری غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران سے اب تک اسرائیلی-لبنانی سرحد پر حزب اللہ کے 130 سے زائد جنگجو شہیدہو چکے ہیں جن میں رضوان فورس کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی لبنان سرحد سے 6 کلومیٹر دور جدل سیلم گاؤں میں اسرائیلی جاسوس طیارے نے حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے نائب سربراہ وسام الطویل کو گاڑی میں نشانہ بنایا جس میں وہ ایک ساتھی سمیت شہید ہوگئے۔یہ اسرائیل کے ساتھ تین ماہ کی دشمنی میں اس کے سینئر افسران پر ہونے والے سب سے اعلیٰ سطحی حملوں میں سے ایک ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے وسام الطویل کے قتل کو "ایک انتہائی تکلیف دہ حملہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ "اب آگ بھڑک اٹھیں گی۔” حزب اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی اس کی مہم کا مقصد غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت کرنا ہے۔ دوسری جانب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ وسام الطویل حزب اللہ کے سینئر ترین کمانڈرز میں سے ایک تھے جو اب تک کی لڑائی میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اس گروپ نے حزب اللہ کے رہنماؤں کے ساتھ الطویل کی تصاویر شائع اور تقسیم کیں جن میں سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ اور عماد مغنیہ شامل ہیں۔ مؤخر الذکر لیڈر اس گروپ کے فوجی کمانڈر تھے جو 2008 میں شام میں ہلاک ہو گئے تھے۔
ایک اور تصویر میں انہیں ایرانی قدس فورس کے مرحوم رہنما قاسم سلیمانی کے ساتھ دکھایا گیا تھا جو چار سال قبل بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔