روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سفارت کاروں نے کہا کہ قرارداد کے مسودے کی قسمت امریکہ کے درمیان حتمی مذاکرات پر منحصر ہے، جس کے پاس کونسل میں ویٹو پاور ہے، چند روز پہلے امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی تھی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج غیر قانونی صیہونی جارحیت کے شکار فلسطینی محصور شہر غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کےلیے متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کردہ قرار داد پر ووٹنگ کرے گی جس میں اسرائیل اور اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) سے غزہ میں زمینی، سمندری اور فضائی راستوں سے انسانی امداد کی اجازت دینے اور انسانی امداد کی ترسیل پر نظر رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کا ایک میکانزم قائم کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کی جانب سے سکیورٹی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پر 15 میں سے 13 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا تھا جب کہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔
اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر رابرٹ وڈ کا کہنا تھا کہ قرارداد کا ڈرافٹ غیر متوازن ہونے کے علاوہ حقیقت سے ہم آہنگ نہیں ہے، اس قرارداد سے معاملے کا کوئی ٹھوس حل نہیں نکل سکتا۔ تاہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کےلیے دباؤبڑھ گیا۔