(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتہا پسند غیر قانونی آباد کار قبرستان میں گھس کر مقبروں کی توڑ پھوڑ، اور تلمودی رسمیں ادا کر کے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسندصہیو نی آباد کاروں کی جانب سے ایک بار پھر فلسطینی قبرستان باب الرحمہ کی بے حرمتی کی گئی، شر پسند صہیونیوں نے مسجد اقصیٰ کی مشرقی دیوار کے ساتھ واقع تاریخی باب الرحمہ قبرستان میں قبروں کے کتبے اکھاڑ پھینکے اور فلسطینیوں کو مشتعل کر نے کیلیےاپنے مذہبی تہوار یوم کفارہ پر قبروں پر رقص و گانے سمیت تلمودی رسوماتیں ادا کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ انتہا پسند غیر قانونی آباد کار قبرستان میں گھس کر مقبروں کی توڑ پھوڑ، اور تلمودی رسمیں ادا کر کے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکاتے ہیں جس سےقبروں کے تقدس کو واضح طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
صہیونی آبادکاروں کی فلسطینیوں کی اسلامی تاریخ سے نفرت کے نتیجے میں قدیم اسلامی تاریخ اور تہذیب کی نمائندگی کرنے والےاس قبرستان کوآئے دن نشانہ بنایا جاتا ہے جس کا ایک حصہ بدقسمتی سے اسرائیل یہودیانے کیلیے سازش کے ذریعے ایک باغ میں تبدیل کرنے کے در پے ہےجو کہ صہیونی ریاست کے ظلم اور نسل پرستی کودنیا کے سامنے بے نقاب کرتا ہے۔
واضح رہے کہ باب الرحمہ قبرستان مسلمانوں میں ایک منفرد اہمیت رکھتا ہےجو کہ بیت المقدس کے قدیم ترین اسلامی قبرستان میں سے ایک ہے۔
اس قبرستان کی تاریخ 1,400سال پرانی ہےجہاں اصحاب رسولﷺکی آرام گاہیں ہیں جنہوں نے عمؓر بن الخطاب کے ساتھ شہر کی آزادی میں حصہ لیا تھا اور جنہوں نے اسے صلیبیوں سے آزاد کرانے میں صلاحٌ الدین ایوبی کی مدد کی تھی ،اس بھرپور تاریخ کے باعث اس قبرستان کو مسلمانوں کے دلوں میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔
مسلم قبرستان پر یہ حملے فلسطینی املاک کی تباہی کے واقعات میں سے ایک ہے جہاں صہیونی قبضے کی جانب سے اسلامی ورثے کو مٹانے اور اس حساس علاقے کے ثقافتی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں اورجن کا مقصد پرانے بیت المقدس اور اس کے گردونواح پر اسرائیلی کنٹرول قائم کرنا ہے۔
حالیہ برسوں میں ان واقعات میں 2022کے اسرائیلی عدالت کے فیصلے بعد تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس نے آبادکاروں کو ایسی سرگرمیوں کی باقاعدہ اجازت دی تھی۔