(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست، حماس، جہاد اسلامی، پاپولرفرنٹ اور دیگر فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں غزہ میں ذلیل و رسوا ہونے کے بعد شمال اور شمالی مغربی علاقوں سے اپنی فوج نکال چکی ہے لیکن اس کے باوجود لبنانی حزب اللہ کے خلاف حملے جاری رکھنے کا کھوکھلا اعلان کیا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہےکہ غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی بھی ہوئی تب بھی اسرائیل لبنانی حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیاں بند نہیں کرے گا۔ یہ کارروائیاں اس وقت تک تک جاری رہیں گی جب تک شمالی اسرائیل کے باشندے اپنے گھروں کو نہیں لوٹ جاتے۔ "شمال میں جنگ بندی کا کوئی بھی خیال غلط ہے۔
اسرائیل کی شمالی سرحد پر اسرائیلی افواج کے ٹھکانوں کے دورے کے دوران بنائی گئے ویڈیو کلپ میں ان کا کہنا تھا کہ "اگر حزب اللہ یہ مانتی ہے کہ جب جنوب میں جنگ بندی ہو گی تو ہم شمال میں جنگ روک دیں گے تو یہ اس کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ "ہم حملے جاری رکھیں گے”۔
صیہونی وزیر دفاع نے کہا کہ "جب تک ہم ایسی صورتحال تک نہیں پہنچ جاتے جہاں سے شمال کے لوگ بہ حفاظت واپس لوٹ سکتے ہیں، ہم حزب اللہ پر حملے جاری رکھیں گے‘‘۔ گیلنٹ نے کہا تھا کہ ان کی افواج لبنان کے ساتھ سرحد پر "بہت جلد کام شروع کر دیں گی” جہاں حزب اللہ کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی سابق وزیراعظم ، ایہود بارک ، اسرائیلی آرمی کے سابق چیف اور صیہونی میڈیا کے ساتھ ساتھ عسکری تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے اور تین ماہ تک وحشیانہ بمباری کے باوجود ایک یرغمالی کو بھی رہاکرنےمیں کامیابی حاصل نا کرنا اس بات کی دلیل ہےکہ حما س اور دیگر مزاحمتی قوتیں غزہ میں آج بھی اپنی بھرپور طاقت میں ہیں تاہم اس صورتحال کے باوجود اسرائیلی وزیردفاع کا حزب اللہ کے حوالے سے اشتعال انگیز بیان اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ اسرائیل اپنی حزیمت مٹانےکیلئے بھونڈے بیان دے رہا ہے۔