(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )(واپسی قریب ہے) کے عنوان سے اسرائیل کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ اس موقع پر چابیاں اٹھا کر فلسطینیوں کے حق واپسی کا اعلان کیا گیا۔ ہسپتالوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف علامہ مقصود علی ڈومکی کی سربراہی میں پریس کلب سے میزان چوک تک ایمبولینسز کاروان نکالا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹرز اور نرسز نے معصوم شہداء کی لاشیں اٹھا کر فلسطینیوں کی مظلومیت کا خاکہ پیش کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ فلسطین پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری دنیا کے غیرت مند عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اسرائیلی مظالم میں امریکہ برطانیہ اور عالمی استکباری قوتیں شریک جرم ہیں۔ اسرائیل فلسطینی اسکولوں ہسپتالوں اور شہری آبادیوں پر بمباری کر رہا ہے غزہ انسانوں کا قبرستان بن چکا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن بلوچستان کے صوبائی رہنما سردار محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر سدرہ بتول نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج مسلسل شہری آبادیوں ہسپتالوں پناہ گزین کیمپوں اور سکولوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اقوام عالم اسرائیلی جارحیت رکوانے کے امریکہ اور اسرائیل پر دباؤ بڑھائے۔
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے اسرائیل کو غاصب اور نا جائز ریاست قرار دیا تھا۔ لہذا پاکستان غاصب اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
اس موقع پر ڈاکٹر فرحان علی نے کہا کہ اسرائیل مسلسل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ غزہ میں ایک لاکھ سے زائد معصوم شہداء اور زخمی اسرائیل اور امریکہ کے ظلم و بربریت کا ثبوت ہیں۔
میڈیکل ٹیکنیشن کامران علی قمبرانی نے کہا کہ فلسطین کے معصوم بچوں کو کس جرم میں قتل کیا جا رہا ہے اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے عالمی ادارے فلسطینی بچوں کے قتل عام پر مکمل خاموش ہیں۔ تقریب میں بلوچستان کے سیاسی سماجی مذہبی رہنما اور سول سوسائٹی کے لوگ شریک ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی پرچم اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا پتلا جلایا گیا
ایمبولینس کاروان میں الرحمٰن فاؤنڈیشن وصی فاؤنڈیشن شاہد فاؤنڈیشن سائبان فاؤنڈیشن اور الخدمت فاؤنڈیشن نے شرکت کی۔