(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) دہائیوں سے فلسطینیوں کے استحصال کے خلاف "ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ ہم اس قتل عام کا جواب دینے کے لیے اپنی طاقت کو فعال کریں جو مظلوم فلسطینیون کو کچلنے کی کوشش کر رہی تھی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری کےو نگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج آڈیو اور ویڈیو میں شائع ہونے والی ایک تقریر میں صیہونی ریاست اسرائیل کےخلاف شروع کئے جانے والے "الاقصیٰ سیلاب” کی وجوہات اور تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قوم کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے یہ آپریشن "ایک پکار تھی جس نے تمام نوآبادیاتی اقوام اور لوگوں کی آزادی کے لیے اٹھائی گئی اس حملے سے یہ ثابت کردیا گیا ہے کہ کس طرح ایک مظلوم قوم خود سے بہت بڑی طاقت کو اللہ کی مدد کے ساتھ شکست و ریخت میں بدل سکتی ہے۔
” ابو عبیدہ نے کہا کہ دہائیوں سے فلسطینیوں کے استحصال کے خلاف "ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ ہم اس قتل عام کا جواب دینے کے لیے اپنی طاقت کو فعال کریں جو مظلوم فلسطینیون کو کچلنے کی کوشش کر رہی تھی۔
ابو عبیدہ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت نے دشمن کو ناقابل طلافی نقصان پہنچایا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے بلکہ گذشتہ سال 7 اکتوبر کو ہونے والے نقصانات سے زیادہ بھاری ہے ۔
القسام بریگیڈز کے ترجمان نے اپنی تقریر میں انکشاف کیا کہ مزاحمت نے غزہ کی پٹی میں 100 دنوں کے اندر 1000 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا اور اتنی ہی گاڑیوں کو غیر فعال کردیا، القسام بریگیڈز نے اپنی کارروائیوں کے دوران استعمال کیے گئے تمام ہتھیاروں کا استعمال کیا اور صیہونی دشمن کو حیرت میں ڈال دیا۔”
غزہ کی پٹی میں مزاحمتی قیدیوں کا ذکر کرتے ہوئے ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران بہت سے قیدیوں کی قسمت کا پتہ نہیں چل سکا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غالباً بہت سے قیدی مارے گئے ہیں، جس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ ان کی قسمت، اور اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ "دشمن وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا، اور مزاحمت کے ہاتھوں قید کسی بھی قیدی کو آزاد کرنے میں ناکام رہا۔”