(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عرین الاسود کی قیادت نے پیغام دیا کہ "مغربی کنارے میں مزاحمت کی ٹرین چل پڑی ہےاور اس کا ایندھن اس ملک کے بہترین نوجوانوں کا خون ہے۔”
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار مزاحمتی تنظیموں میں سے حالیہ منظر عام پر آنے والی مزاحمتی جماعت ’عرین الاسود‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں صیہونی فورسز کے ہاتھوں بچوں اور بزرگوں سمیت 10 فلسطینیوں کی شہادت پر اپنے بیان میں انتقام لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں مزاحمت کا بھرپور آغاز ہوچکا ہے جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی مزاحمت دم توڑ چکی ہے وہ دھوکے میں ہیں بہت جلد ان کی اس غلط فہمی کو دور کردیں گے۔
بیان میں عرین الاسود نے مزاحمت کے خاتمے کے بارے میں قابض دشمن کے بے بنیاد پروپیگنڈے کی تردید کی اور کہا کہ ہم شہداء کی وصیت سے کیسے خیانت کر سکتے ہیں، جنہوں نے اپنے خون اور گولیوں سے ہمارے لیے پیغام لکھا کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے رہیں۔ ان کے خون سے غداری اور بدعہدی نہ کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ ہم آخری بار کہتے ہیں کہ جو سمجھنا چاہے سمجھ لے اور جو نہ چاہے وہ جان لے کہ ایک دن آئے گا تب اسے سمجھنے میں دیر ہو چکی ہوگی۔ وہ ذلیل ہو کر کھڑا ہو گا، مایوس اور شکستہ دل ہوگا۔ یہ وہ وقت ہوگا جب فلسطین آزاد ہوگا اور قابض دشمن خائب وخاسر رہے گا۔