(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مزاحمت کی اپنے معیاری اور پیشہ ورانہ طریقوں میں پیشرفت نے دشمن کو زخم چاٹنے پر مجبور کردیا ہےغاصب فوج اور آباد کاروں میں خوف اور اضطراب کا بڑھتا ہوا احساس مزاحمت کی سنگینی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مقبوضہ فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جرائم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے صیہونی دشمن پر پے درپے حملوں اور اس میں ملنے والی کامیابی کو سراہنے کے ساتھ ساتھ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت کی اپنے معیاری اور پیشہ ورانہ طریقوں میں پیش رفت نے قابض دشمن کو زخم چاٹنے پر مجبور کردیا ہے۔
کہا ہےکہ مقبوضہ فلسطین میں بالعموم اور مغربی کنارے میں بالخصوص بڑھتی ہوئی فاتحانہ مزاحمت نے عملی طور پر قابض دشمن اور اس کےآباد کاروں کے خلاف گیم رولز میں عملی تبدیلی کی ہے۔
مزاحمت مبارک راستہ، آزادی اور حق واپسی کی اپنی جائز خواہشات کے حصول، یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو تباہی سےبچانے اورانہیں پنجہ استبداد سے بچانے کا راستہ ہے۔ فلسطینی قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ مزاحمت کی پشتیبان ہے۔ مزاحمت ہی وہ راستہ ہے جس پر چل کرفلسطینی قوم اپنی منزل اور اپنا نصب العین حاصل کر سکتی ہے۔ اس کے سوا باقی تمام آپشنز اور راستے ناکام ہوچکے ہیں۔