(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیلوں میں اس وقت 5,200 بے گناہ فلسطینی قیدی ہیں، جن میں سے 1,264 انتظامی حراست کے تحت قید ہیں اور ان میں 20 بچے اور چار خواتین بھی شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں گذشتہ روز فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق قیدی کلب برائے اسیران کےجاری کردہ بیان کے مطابق الخلیل کے علاقے دوراء سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ فلسطینی اسیر كايد الفسفوس55ویں روز بھی انتظامی حراست کے خلاف احتجاجاًاپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے جس کے باعث ان کی صحت کی خرابی کی سنگین صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
قیدی کلب کے جاری کردہ بیان میں اسیرالفسفوس کی تیزی سے گرتی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے مسلسل بھوک ہڑتالکے باعث اسیر کا وزن تیزی سے کم ہوتے ہوئے مزید 30 کلو گرام کم گیا ہے جسکے باعث وہ شدید جسمانی درد سے دوچار ہےاور جسم میں حرکت کرنے کی صلاحیت متاثر ہورہی ہےجبکہ شدید سر درد بھی اعصابی دباؤ کا باعث بن رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی قابض حکام نےکاید الفسفوس کو 2 مئی 2023 کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت دوبارہ گرفتار کیا تھااس سے قبل اسیر کو 2007 سےاب تک کئی مرتبہ بغیر کسی جرم صہیونی قید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
حالیہ صہیونی کارروائیوں میں الفسفوس کو اسرائیلی نیگیو جیل سے ایشیل جیل میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں جبری طور پر بھوک ہڑتال سے روکنے پر مجبور کرنے کیلیے ان کے خاندان سے ملنے پر پابندی اور جرمانے جیسے ہتھ کنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔
یادرہے کہ صہیونی جیلوں میں اس وقت 5,200 بے گناہ فلسطینی قیدی ہیں، جن میں سے 1,264 انتظامی حراست کے تحت قید ہیں اور ان میں 20 بچے اور چار خواتین بھی شامل ہیں۔