(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہم ایسے لوگ ہیں جو اپنے آپ کو نتائج کے مطابق جانچتے ہیں، سات اکتوبر کا حملہ اسرائیل کی تاریخ کا سیاہ باب ہے ، اس سے برا کچھ ہو نہیں سکتا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے داخلی سیکیورٹی کی خفیہ ایجنسی شاباک کے سابق سربراہ اور حالیہ وزیر برائے ذراعت آوی دیختر نے صیہونی ریاست پر فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے کیا جانے والے حملے کو سیکیورٹی کی بدترین ناکامی اور اسرائیل کی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی تاریخ میں اس سے زیادہ برا نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ "اسرائیل میں کسی کو بھی نہ فوجی سطح پر نہ ہی شاباک ، نہ ہی ملٹری انٹیلی جنس اور نہ ہی کسی اور کے پاس یہ اطلاع تھی کہ غزہ سے حماس اسرائیل پر اس شدت کے حملے کی تیاری کررہی ہے”۔
دیختر نے ناکامی کا ذمہ دار حکومت، فوج اور شاباک کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیادت ہی وہ ادارہ ہے جو انٹیلی جنس معلومات فراہم کر سکتا ہے۔ یہ نہیں جانتا تھا کہ اس گیٹ پر کیسے کھڑا ہونا ہے جہاں باڑ میں خلاف ورزیاں پیدا ہوتی ہیں۔
شاباک کے سابق سربراہ نے فوجی کیمپوں کے سقوط کی رفتار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے ایک گھنٹے کے اندر ہم پر قبضہ کر لیا۔ یہ بات خود ہی بولتی ہے کہ یوم کپور (1973 کی جنگ) پر بھی شامیوں کو بھی پہاڑی آبادیوں تک پہنچنے میں وقت لگا تھا۔
سات اکتوبر کے حملے کو بیان کرتے ہوئے آوی دیخترنے کہا کہ ” ناکامی، بھول چوک، تباہی، خوفناک حادثہ، سنگین نتائج” سمیت ہر طرح کے الفاظ اس کے لیے ناکافی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ "وہ اسرائیل میں اور شاید ملک سے باہر بھی کسی ایسے واقعے کے بارے میں نہیں جانتے جس میں ایک دن میں 1,200 افراد ہلاک ہوئے ہوں”۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 7 اکتوبر کو ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد "6 سالوں میں دوسری انتفاضہ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد” سے زیادہ تھی۔