(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بین القوامی اداروں نے بھی اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ صیہونی ریاست نے فلسطینیوں کو ارض مقدس سے بے دخل کرنے کےلئے ان کے گھروں اسکولوں اور اسپتالوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کرنے کا سلسلہ کئی عشروں سے جاری رکھا ہوا ہے۔
ایک مقامی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے بیت لحم کے جنوب میں اور مقبوضہ مغربی کنارے کے اریحا شہر میں فلسطینیوں کے دو مکانات مسمار کر دیئے۔
قابض فوج نے بیت لحم کے جنوب میں واقع گاؤں ارطاس میں واقع وادی امیرہ کے علاقے پر چھاپہ مارا اور ابراہیم محمود عیاش کے 150 مربع میٹر کے مکان کو مسمار کر دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ مکان بغیر اجازت کے تعمیر کیا گیا تھا۔سیاق و سباق میں، قابض افواج نے کل پیر کے روز اریحا کے مشرق میں ایک آباد مکان کو مسمار کر دیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے شہر کے مشرق میں واقع "ساما جیریکو” کے علاقے پر دھاوا بولا اور یروشلم کے ایک شہری کے 150 مربع میٹر کے مکان کو مسمار کر دیا۔ اس مکان کے لیے بھی یہی دعویٰ کیا گیا تھا اس کے مالک نے مکان کی تعمیر کے لیے اس سے اجازت نامہ نہیں لیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے آج پیر کو نابلس کے شمال مغرب میں واقع قصبے سبسطیا میں آثار قدیمہ پر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے قصبے میں آثار قدیمہ پر دھاوا بول دیا، گولیوں اور آنسو گیس کے گولے برسائے۔