(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایک ارب شیکل کے صیہونی آبادکاری منصوبے میں 2,430 سیٹلمنٹ اور ہوٹل یونٹس کی تعمیر شامل ہےجبکہ 500 سیٹلمنٹ روم تیار کیے جائیں گے۔
مقبوضہ فلسطین میں مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر مقدس مقامات کی حمایت کےلئے قائم کردہ اسلامی اور مسیحیوں کے مشترکہ ادارہ اسلامی کرسچن آرگنائزیشن نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے آبادکاری کے غیر معمولی منصبوے سے ہونے والی تباہی سے خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آبادکاری کا یہ حالیہ منظوری حاصل کرنے والا منصوبہ کئی سالوں میں سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کی لاگت ایک ارب شیکل لگائی گئی ہے۔
جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے میں 2,430 سیٹلمنٹ اور ہوٹل یونٹس کی تعمیر شامل ہے، بشمول 500 سیٹلمنٹ روم تیار کیے جائیں گے۔ اسلامی ۔ مسیحی کمیٹی نے زور دے کر کہا کہ نئے منصوبے کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس میں آباد کاری کی موجودگی کو مستحکم کرنا، سیکڑوں دونم اراضی پر قبضہ کرنا، فلسطینی رہائشی برادریوں کا محاصرہ کرنا اور ان کا گلا گھونٹنا اور شہر کو اس کے فلسطینی علاقوں سے مکمل طور پر الگ کرنا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ منصوبہ انتہاپسند اسرائیلی وزیر برائے سلامتی ایتمار بن گویر کے تیار کردہ ایک اور منصوبے سے مماثلت رکھتا ہے، جس میں یروشلم کی بستیوں کے درمیان رابطے کے لیے نئی آبادکاری کی سڑکیں قائم کرنے، قابض افواج کے لیے مراکز کی تعمیر اور مزید سکیورٹی تعینات کرنے کے لیے چالیس ملین ڈالرمختص کرنا شامل ہے۔
کمیٹی نے آبادکاری کے ان جرائم کی خاموشی پرعالمی برادری کو ذمہ دار ٹھہرایا جس کا مقصد اس کے باشندوں کے مقدس شہر کو خالی کرنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور فعال ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور القدس میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو روکنے کے لیے مداخلت کریں۔