(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست اراکین نے کراچی پرس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنا ہر انسان کی ذمہ داری ہے۔
سرپرست اراکین نے کہا کہ رمضان کا مہینہ فلسطین کا مہینہ کے عنوان سے منایا جائے گا۔ اس عنوان سے ملک بھر میں یکجہتی فلسطین کانفرنسز کے ساتھ احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں بھی نکالی جائیں گی جبکہ تشہیری مہم بھی چلائی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ماہ رمضان ماہ فلسطین مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور فلسطینیوں کی مدد کے لئے مالی، اخلاقی، سیاسی او دینی تعاون سے گریز نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور مغربی حکومتوں کی سرپرستی میں غاصب صیہونی حکومت اسرائیل فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کر رہا ہے، مسلمان ممالک کی حکومتیں خاموش اور بے حس ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے بھی مسئلہ فلسطین پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو قابل افسوس ہے تاہم حکومت پاکستان اور سیاسی ومذہبی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین میں جاری امریکی وصیہونی جارحیت کے خلاف موثر اقدامات کریں اور آواز بلند کریں۔
حکومت سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کی خاموشی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔پریس کانفرنس سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست اراکین بشمول مسلم پرویز، محفوظ یار خان، علامہ باقر زیدی، علامہ قاضی احمد نورانی، اسرار عباسی، ازہر ہمدانی، یونس بونیری، میجر (ر) قمر عباس، کرامت علی، بشیر سدوزئی اور ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔
مقررین نے مسلمان ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ میں بچے بھوک اور قحط سے مرنا شروع ہو چکے ہیں لیکن مسلمان ممالک کی حکومتیں اسرائیل کے لئے تیل گیس اور کھانے پینے کی اشیاء کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مسلمان اور عرب حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کئے جائیں۔ مقررین نے پاکستان کے جید علمائے کرام اور مفتیان عظام سے اپیل کی کہ وہ غزہ اور فلسطینیوں کی حمایت لئے فتویٰ صادر کریں۔
شرکائے پریس کانفرنس نے غزہ میں فی الفور اسرائیلی جارحیت کو بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے اس کا اصل ذمہ دار امریکہ ہے۔مقررین کاکہنا تھا کہ غزہ میں امریکی اور برطانوی ہتھیاروں سے فلسطینی عوام کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق اور جمہوریت کے دعویدار کہاں ہیں؟ تیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے جس میں پچیس ہزار خواتین اور معصوم بچے ہیں۔
پریس کانفرنس س خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کرنے والی خطے کی اسلامی مزاحمتی تحریکوں بشمول حماس، جہاد اسلامی، حزب اللہ لبنان، حزب اللہ عراق، انصار اللہ یمن کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ان تمام گروہوں کے کردار کی تعریف کی۔
غزہ میں جارحیت کے خاتمہ کے لئے یورپ اور مغربی ممالک میں عوام کے احتجاج کی قدر دانی کی اور مغربی دنیا کے عوام کے جذبہ کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے دو ریاستی حل کی بات کرنا دراصل اپنے مقام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
امریکی اور عرب ممالک کے دباؤ میں کسی بھی ایسے موقف کی بات کرنا جو نظریہ پاکستان اور بانی پاکستان کے موقف سے متصادم ہو قابل قبول نہیں ہے۔ یہ بات روز رروشن کی طرح عیاں ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز صیہونی ریاست ہے جس کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح نے کہہ دیا تھا کہ پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔