(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ 16 سالوں سے صیہونی ریاست کے معاشی ناکہ بندی کا شکار شہر غزہ پر اسرائیلی جارحیت کوئی نئی بات نہیں تاہم اس بار فلسطینی مجاھدین نے صیہونی دشمن پر کاری ضرب لگائی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی مزاحمت تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے غیر معمولی حملےمیں اسرائیل کے ناقابل تلافی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ اب تک فلسطینی مجاھدین نے راکٹ حملوں اور براہ راست جھڑپوں میں اسرائیلی فوجیوں سمیت 700 سے زائف صہیونیوں کو جھنم رسید کیا جاچکا ہے جبکہ 2 ہزار کے قریب کو زخم چاٹنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مرنے والوں میں چار امریکی شہری بھی ہیں جن کے پاس دوہری شہریت تھی تاہم اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر نے کہا کہ یرغمال بنائے جانے والوں میں امریکی شہری شامل ہیں لیکن انہوں نے ان کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی اس بارے میں بتایا کہ کس کو ہلاک کیا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ سے مزاحمت کاروں نے اسرائیلی غیرقانونی بستیوں پر ایک روز میں کم سے کم پانچ ہزار راکٹ داغے ہیں جن سے ہرطرف تباہی پھیلی ہے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی پٹی میں گھسنے کی کوشش کرنے والے سیکڑوں صہیونی فوجیوں اور اسرائیلی شہریوں کو جنگی قیدی بنا لیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کی تاریخ کا سب سے بڑا اور بدترین حملہ ہے ، اسرائیل کے پاس دنیا کی سب سے خطرناک خفیہ ایجنسی ہونے کے باوجود اس حملے کی معلومات حاصل نہیں کرسکا جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حماس نے اس حملے کے لئے کس قدر خاموشی سے تیاریاں کی ہیں۔
اخری اطلاعات آنے تک فلسطینی مجاہدین اسرائیل کے مختلف شہروں میں صیہونی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں اور متعدد مقامات پر قبضہ کرچکے ہیں۔