(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج نے غزہ میں 126 فلسطینی صحافیوں کو دانستہ شہید کیا جن میں سے اکثر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مصروف تھے۔
مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں فلسطینی صحافیوں کے حوالے سے نیشنل سنڈیکیٹ آف دی مراکشی پریس کے زیر اہتمام منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی جرنلسٹس سنڈیکیٹ کے سربراہ ناصر ابوبکر نے بتایا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے سات اکتوبر سے اب تک 126 فلسطینیوں کو شہید کیا ۔
انھوں نے بتایا کہ غزہ میں صحافت کے شعبے میں تقریباً 1300 صحافی شامل تھے ، اسرائیلی فوج نے غزہ کے 10 فیصد صحافیوں کو شہید کردیا ہے، جس کا مقصد "انہیں غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں دنیا کو حقیقت سے آگاہ کرنے سے روکنا ہے۔”
ناصر ابو بکر نے بتایا کہ سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں صیہونی فوج نے غزہ کے تمام میڈیا اداروں کو تباہ کر دیا، غزہ میں فلسطینی صحافی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں، اور وہ "میڈیا کی تاریخ کے سب سے بڑے اور ہولناک قتل عام کی کوریج کر رہے ہیں، کیونکہ صحافیوں کی اتنی تعداد اس عرصے میں کبھی نہیں ماری گئی، چاہے ویتنام میں ہی کیوں نہ ہو۔ جنگ یا دوسری جنگ عظیم۔
انھوں نے بتایا کہ گذشتہ روز دو صحافی علاء حسن الحمس، جو "سناد” نیوز ایجنسی اور دیگر میڈیا سائٹس کے لیے کام کرتے ہیں، اپنے خاندان سمیت شہید ہو گئے، جبکہ لیبیا کےچینل کیلئے کام کرنے والے عنھم احمد عدوان، کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ۔