(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی دہشتگردی میں شہید ہونے والی 26 سالہ فلسطینی خاتون ایمان زیاد احمد عودہ کے نماز جنازہ پر اسرائیلی فوج نے دھاوا بولا ، ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق جمعرات کی شام مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے نابلس کے قصبے حوارہ میں شہیدہ ایمان زیاد احمد عودہ کی نماز جنازہ جاری تھی جس میں شہر کے مختلف علاقوں سے سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی تھی صہیونی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب شہیدہ کے جسد خاکی کو قبرستان لے جایا جارہا تھا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فورسز نے جنازے کے شرکاء کو قصبے کے وسط میں مرکزی گلی سے گزرنے سے روکا اور انہیں قبرستان تک پہنچنے کے لیے اندرونی سڑکوں پر جانے پر مجبور کیا جس کے بعد فلسطینی نوجوانوں نےصہیونی فورسز پر پتھراو کیا جواب میں غاصب فورسز نے فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے کم سے کم 33 افراد زخمی ہوئے
طبی ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں سے پانچ شہری ربڑ کی گولیوں کا نشانہ بنے اور باقی آنسو گیس کی وجہ سے دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔