(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) ترکی کے شہر استنبول میں تیسری عالمی یوتھ کانفرنس بعنوان طوفان اقصی سے طوفان امت تک کا آغاز 18 اکتوبر جمعہ کو ہو گیا۔
کانفرنس میں دنیا بھر کے 55 ممالک سے مندوبین شریک ہیں۔ کانفرنس کا اہتمام نوجوانوں کے عالمی فورم کی جانب سے کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں حماس، جہاد اسلامی اور حزب اللہ کے نمائندوں سمیت مختلف یوتھ اور طلباء تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
تیسری عالمی یوتھ کانفرنس میں پاکستانی وفد کی قیادت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کر رہے ہیں جبکہ کانفرنس میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم ، آصف لقمان قاضی، نازیہ علی سمیت دیگر بھی شریک ہیں۔
عالمی فلسطین کانفرنس میں حماس کے شہید قائدین کے لئے خصوصی دعا کی گئی اور مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے کا عزم کیا گیا۔
کانفرنس میں غزہ و لبنان میں جاری اسرائیلی جارحیت کا ذمہ دار امریکی حکومت کو قرار دیا گیا ہے اور جارحیت فی الفور بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
کانفرنس کے صدر ڈاکٹر اشرف عوض کا کہنا ہے کہ تیسری عالمی یوتھ کانفرنس کا مقصد طوفان اقصی کے اثرات سے آگاہی کے لئے دنیا بھرمیں مہم چلائی جائے گی اور فلسطین کی مزاحمت کے اثرات کو بیان کیا جائے گا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہنماؤں سمیت مختلف ممالک کے مندوبین نے شہید شیخ احمد یاسین، شیخ عبد العزیز رنتییی، شہید اسماعیل ھانیہ، شہید حسن نصر اللہ اور شہید یحی سنوار کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
مقررین نے یمن اور عراق کی مزاحمتی فورسز کی کاروائیوں پر زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا اور فلسطینیوں کی ہر ممکنہ مدد کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
کانفرنس میں مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کے لئے نوجوانوں اور طلباء تنظیموں کو فعال کرنے کے طریقہ کار بھی اظہار خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ تین روزہ کانفرنس کا اختتام 20 اکتوبر کو ہو گا۔