(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ” صیہونی ریاست اسرائیل بین الاقوامی فوج داری عدالت، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کےتمام معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔ عالمی فوج داری عدالت کو جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کی سفارش کرنی چاہیے۔
مقبوضہ فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جرائم کےخلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کے بیانات، جن میں انہوں نے کہا تھا کہ "ہمیں اس دنیا کو سمجھنا چاہیے جس میں زندہ لوگ رہتے ہیں۔ اس معاشرتی تناظر کو سمجھنا چاہیے جس میں جرائم کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔ حماس نے عالمی فوج داری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی موثر تحقیقات کرے۔
ہفتے کو حماس کے قانونی امور کے دفتر نے فلسطین کے معاملے کے حوالے سے ان بیانات کی اہمیت پر زور دیا، جس میں فروری 2021 میں پری ٹرائل چیمبر I کے فیصلے کے بعد مارچ 2021 سے تحقیقات تعطل کا شکار ہے۔ حماس نے عالمی عدالت پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے معاملے میں اپنے فوج داری دائرہ اختیار کا استعمال کرے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والے اسرائیلی جرائم کا نوٹس لیے۔
حماس نے مطالبہ کیا کہ فلسطین کا مقدمہ روم کے آئین اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کام کو منظم کرنے والے طریقہ کار کے قواعد کے مطابق قانونی طور پر مناسب اہمیت حاصل کرے۔ عدالت کے سامنے تیار کردہ باقی مقدمات کی طرح فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور جرائم کی تحقیقات کرے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔