(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست کے معروف اخبار سائٹ "یديعوت أحرونوت” نے خبر دی کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی 90% تفصیلات پر اتفاق ہو چکا ہے، جس سے یہ امید پیدا ہو گئی ہے کہ غزہ پر 14 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ قریب ہے، جس میں اب تک 46,000 سے زائد شہری شہید ہو چکے ہیں۔
"والا” نیوز کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور حماس کے درمیان مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں پیشرفت ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر، اسٹیف ویٹکوف، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ ایک امریکی انٹیلی جنس حکام نے کہا کہ مذاکرات سنجیدہ ہیں اور غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ اگلے دو ہفتوں میں ممکن ہو سکتا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق، حماس نے ایسی لچک دکھائی ہے جس کے باعث نیتن یاہو دوبارہ مذاکرات پر غور کر نے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ حماس نے غزہ کے قیدیوں کی فہرست پہلے مرحلے میں فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ اس معاہدے میں تین مختلف اوقات پر عمل درآمد ہو گا، نہ کہ الگ الگ مراحل میں۔ ثالثوں نے معاہدے کا متن حاصل کر لیا ہے اور اب اسرائیل کے موقف کا انتظار کر رہے ہیں۔ ثالثین کا مقصد یہ ہے کہ 20 جنوری سے پہلے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ مکمل کیا جائے اور باقی رہ جانے والے اسرائیلی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے۔