(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مسجد اقصیٰ کو تقسیم صیہونی منصوبہ خطرناک ہے اور اس کا مقصد خطے میں مذہبی جنگ شروع کرنا ہے، یہ جنگ کہاں تک جاتی ہے کسی کو معلوم نہیں ہوگی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرون ملک قیادت کے رکن علی برکہ نے گذشتہ روز پریس کو جاری کردہ بیان میں صیہونی ریاست کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی تقسیم کےاشتعال انگیز منصوبے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے اشتعال انگیز صیہونی منصوبہ انتہائی خطرناک ہے جس کا مقصد خطے کو مذہبی جنگ میں داخل کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی اشتعال انگیز اقدام سے شروع ہونے والی جنگ کہاں تک جاتی ہے کسی کو معلوم نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان زمانی اور مکان تقسیم کے صہیونی منصوبے کا مقصد فلسطینی، عرب، اسلامی اور بین الاقوامی رائے عامہ کو تیار کرنا ہے تاکہ ہمارے فلسطینیوں کی نمازوں کو محدود کیا جا سکے، حماس تمام مزاحمتی اور آزادی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی کسی بھی سازش کو ناکام بنائے گی۔ ہم اس شیطانی منصوبے کے خلاف اندرون اور بیرون ملک متحد ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ کو اس طرح نشانہ بنانا صرف فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت نہیں بلکہ مسلمانوں کے عقیدے اور پوری ملت اسلامیہ کے خلاف جارحیت ہوگی کیونکہ الاقصیٰ ان کا قبلہ اول ہے اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔