(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں مرنے والوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں دو گنا ہو گئی ہے جن میں 28 صیہونی آبادکار اور 102 عرب شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل میں جرائم کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہواہے، صیہونی وزیراعظم نے دو روز قبل ملک میں گینگ وار کی موجودگی کا اعتراف کیا تھا اور اب عوام الناس سمیت خود صیہونی سیاسی حلقوں کی جانب سے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کی حکومت میں عرب سوسائٹی میں جرائم سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ منصور عباس نے بھی حزب اختلاف کے بعد بن گویر سمیت صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو سے بھی استعفے کا مطالبہ کردیا۔
انھوں نے کہا کہ تجربہ اس بات کی تصدیق کر رہا ہے کہ اگر حکومت میں حقیقی ارادہ ہو اور علاج میں پیشہ ورانہ مہارت ہو تو جرائم کو روکا جا سکتا ہے۔ لیکن بین گویر نے ثابت کیا ہے کہ وہ انتظامی امور کے حوالے سے کچھ نہیں سمجھتے۔ وہ عربوں کی سب سے بڑی تعداد سے چھٹکارا پانے کے حوالے سے نظریاتی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس لیے نیتن یاھو اور بن گویر دونوں کو اپنی ناکامی کی قیمت چکانی ہوگی۔
منصور عباس نے نیتن یاہو اور بین گویر کے بیانات کا حوالہ دیا۔ ان بیانات میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ پولیس کی تحقیقات میں جنرل انٹیلی جنس سروس (شاباک ) کو شامل کرنے کے لیے قانونی اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دوسری طرف 6 سابق پولیس انسپکٹرز اور کپتان کے عہدے کے 42 ریٹائرڈ افسران نے نیتن یاہو کو لکھے گئے ایک واضح خط میں وزیر بین گویر کی برطرفی اور ان کی دوسری وزارت میں منتقلی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ متوقع طور پر اسرائیلی پولیس کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔
خط میں کہا یا کہ وزیر بن گویر حل نہیں ہیں بلکہ مسئلے کا مرکزی حصہ ہیں۔ بن گویر کو فوری طور پر وزارت قومی سلامتی سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔